گیا،29اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)بہار کے گیا ضلع میں روڈ ریج کیس کے اہم ملزم راکی یادو نے سپریم کورٹ کی طرف سے ضمانت پر روک لگائے جانے کے بعدآج مقامی کورٹ میں سرینڈرکردیا۔6-7 مئی کی رات میں طالب علم آدتیہ سچدیوا کے قتل کیس میں پٹنہ ہائی کورٹ نے اسے ضمانت دے دی تھی لیکن سپریم کورٹ نے اس پر روک لگا دی۔بہار میں حکمراں پارٹی جے ڈی یو سے معطل ایم ایل سی منورما دیوی اور آر جے ڈی کے دبنگ لیڈر بندی یادو کے بیٹے راکی یادو کو آدتیہ قتل کیس میں گزشتہ آٹھ مئی کو گرفتار کرکے عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔پٹنہ ہائی کورٹ کی طرف سے گذشتہ 19اکتوبر کو اس معاملے میں راکی کو ضمانت دیئے جانے کے بعد بہار حکومت نے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد راکی نے گیاکی ایک عدالت کے سامنے سرینڈر کر دیا۔ہتھیار ڈالنے کے بعد عدالتی حراست میں جیل بھیجے جانے سے پہلے عدالت کے احاطے میں صحافیوں سے راکی نے کہا کہ وہ اسی طرح سے عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں جس طرح سے ایک ماں اپنے بچے کے تئیں رکھتی ہے،ہمارے خلاف لگائے گئے الزام بے بنیاد اور من گڑھت ہیں،مجھے عدالت پر مکمل اعتماد ہے۔اس موقع پرمنورما نے کہا کہ وہ بھی عدالت میں یقین رکھتی ہیں۔انہوں نے اپنے بیٹے کو میڈیا رپورٹ کی بنیاد پر عدالت میں پیش کیاہے۔اس سے قبل راکی نے اپنی شناخت چھپانے کے لئے ہلمیٹ پہن کر براہ راست ایڈیشنل ضلع جج(نوم)کی عدالت میں پہنچا۔راکی کے پہنچنے پر ان کے والدین بندی یادو اور ماں منورما دیوی عدالت میں پہنچے۔عدالت کی طرف سے راکی کوعدالتی حراست میں بھیجے جانے پر پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔گیا پولیس کودھوکہ دیتے ہوئے نئی دہلی سے ایک پرواز کے ذریعے آج صبح پٹنہ پہنچنے پر راکی براہ راست گیا ضلع کے روانہ ہو گیا۔